Monday, September 8, 2014

آئندہ الیکشن میں مولانا فضل الرحمان کی جماعت کا وجود ختم کردوں گا، عمران خان


اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ الیکشن میں ملک سے مولانا فضل الرحمان کی سیاست کا وجود ختم کردیں گے کیونکہ وہ اسلام کے نام پر سیاست کرتے ہیں اور انہوں نے ہماری ماؤں بہنوں کے خلاف باتیں کیں انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ اسلام آباد میں ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج ڈیرہ اسماعیل خان میں پانچ جماعتوں نے اتحاد کیا لیکن تحریک انصاف نے میدان مارا اور اب آئندہ الیکشن میں مولانا فضل الرحمان کی سیاست کا وجود ختم کردیں گے کیونکہ وہ اسلام کے نام پر سیاست کرتے ہیں اور انہوں نے ہماری ماؤں بہنوں کے خلاف بات کی انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کا ذمہ دار بار بار باریاں لینے والوں کو ٹھہراتا ہوں، بوٹ پہن کر پانی میں کھڑے ہونے کے ڈرامے بند کرکے ملک میں ڈیم بنائیں جائیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ظالموں نے اپنے خاندانوں کو نواز کر ملک کو تباہ کردیا ہے،حکمران جتنا کھالیں ان کا پیٹ نہیں بھرتا، جتنا بڑا ڈاکو ہے وہ اتنا ہی اسمبلی میں شور مچاتا ہے لیکن عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ان ظالموں کا آخری دم تک مقابلہ کروں گا کیونکہ قوم نے مجھے تنہا نہیں چھوڑا اور قوم پہلی مرتبہ ظالموں کے خلاف نکل چکی ہے، نہ خود کبھی جھکا ہوں اور نہ اپنی قوم کو جھکنے دوں گا اب پاکستانی ایک خود دار قوم بن کر دکھائیں گے کیونکہ ہم صرف اللہ سے مدد مانگے ہیں کسی امریکا کے آگے نہیں جھکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بیروزگاری اور چور بازاری ہے، لوگ اپنے پیاروں کا پیٹ بھرنےکے لیے ملک سے باہر جاتے ہیں اور سالوں تک ان سے نہیں مل سکتے جنہیں دیکھ کر بے حد افسوس ہوتا ہے، نائن الیون کے بعد امریکا میں پاکستانیوں پر بدترین ظلم کیا گیا لیکن ہماری حکومت امریکا کے پاؤں پکڑ کر بیٹھی تھی۔ چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اگر پاکستان میں میرٹ کا نظام اور اداروں کو ٹھیک کردیا جائے تو ہمیں کسی کے سامنے بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں اگر ہم نے قانون کی بالادستی قائم کردی اور رشوت کا نظام ختم ہوگیا تو عوام باہر سے اپنا پیسہ پاکستان میں منتقل کریں گے جس سے ملک میں بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا اور اتنی سرمایہ کاری ہوگی کہ پاکستان کو کسی سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک صرف دھاندلی کے خلاف نہیں بلکہ یہ اب عوام کے حقوق کی تحریک بن چکی ہے جس کی بنیاد دھاندلی شدہ الیکشن نے رکھی، ہم اب ظالموں کو ختم کرنے کے لیے ملک میں نیا نظام لائیں گے اور مظلوم طبقوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنا کر دکھاؤں گا جہاں کوئی طاقتورکسی غریب پر ظلم نہیں کرسکےگا، ہمیں تھانہ کلچر اور انصاف کے نظام کو ٹھیک کرنا ہے، پولیس اور ججوں کی تنخواہوں میں اتنا اضافہ کریں گے کہ کوئی انہیں رشوت دینے کی جرات نہیں کرے گا،جب پاکستان میں انصاف کا راج ہوگا تو یہاں تعلیمی نظام درست ہوگا اور ایک وقت ایسا آئے گا جب پاکستان دوسروں کی مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اس الیکشن کو سب سے شفاف الیکشن کہتے ہیں لیکن انہیں بتادینا چاہتا ہوں کہ الیکشن میں شفاف دھاندلی ہوئی ہے جبکہ اسمبلی میں بھی تمام جماعتوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ، اگر دھاندلی مانی ہے تو پھر اس کے نتیجے میں آنے والی حکومت کو کس طرح مانا گیا۔ چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ آصف زرداری نے مجھے اسپتال میں فون کرکے بتایا کہ نوازشریف کو یہ الیکشن ریٹرننگ آفیسرز نے جتوایا لیکن اس کے باوجود آصف زرداری ہمارے ساتھ شامل کیوں نہیں ہوتے کیونکہ وہ جانتے ہیں جو نوازشریف نے پنجاب میں کیا وہ پیپلزپارٹی نے سندھ میں کیا اور اگر سارا الیکشن کھل گیا تو سب کچھ سامنے آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف قوم کو بتائیں کہ یہ کون سا جادو ہے جو بنا کسی ذریعہ معاش کے اثاثے بڑھاتا ہے، نوازشریف نے موٹروے اور یلو کیپ اسکیم میں اربوں کی کرپشن کی، بینکوں سے قرض معاف کرائے اور انہیں پتا ہے کہ اگر استعفیٰ دیا اور ہم اقتدار میں آئے تو ان سے سارا پیسہ واپس لے لیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ اسمبلی میں بیٹھے 70 فیصد لوگ ٹیکس نہیں دیتے، اربوں کی جائیدادیں رکھنے والے مولانا فضل الرحمان نے ایک سال میں 13 ہزار ٹیکس دیا جبکہ قائم علی شاہ نے 33 ہزار، خورشید شاہ نے 64 ہزار، احسن اقبال نے 11 ہزار اور عابد شیر علی نے 22 ہزار روپے ٹیکس دیا،اسمبلی ایک ایسا کلب ہے جہاں کوئی کسی کی کرپشن کا نہیں پوچھتا لیکن ایوان میں بیٹھی کرپشن مافیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ اب ان کا وقت ختم ہوچکا ہے کیونکہ جب قوم اس طرح باہر آئے اور اس میں شعور آجائے تو ظالم سمجھ جائیں ان کے دن کم رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب لٹیروں کا نام ای سی ایل میں ڈالیں گے اور جو ملک سے بھاگ گیا اس کو بین الاقوامی قانون کے تحت واپس لائیں گے، اب مظلوم طبقے کا وقت آچکا ہے اور قوم جاگ چکی ہے۔

No comments:

Post a Comment